Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



سودی معاملہ



سوال: میرے شوہر بیمار ہیں کچھ کام نہیں کرسکتے ہیں، میری چار بیٹیاں ہیں۔ بیٹے اپنی راہ ہیں۔ میرے پاس میری بیٹیوں کی شادی کے پیسے ہیں۔ تو کیا گھر خرچ چلانے کے لئے میں وہ رقم بینک میں جمع کراکر جو پروفٹ (فائدہ) ہو کیا میں اس سے گھر خرچ چلاسکتی ہوں؟ اور اس جمع رقم سے میں بعد میں اپنی بیٹی کی شادی کرسکتی ہوں۔
باسمہ سبحانہ و تعالیٰ
الجواب وباللہ التوفیق: سودی معاملہ قرآن و حدیث نے حرام اور ناجائز قرار دیا ہے اور اس کے اختیار کرنے والوں پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے، لہذا اس طرح کسی کمپنی میں پیسے جمع کرنا اور سود کمانا حرام ہے۔ (کتاب النوازل 11/352)
قال اللّٰہ تعالیٰ: اَحَلَّ اللّٰہُ الْبَیْعَ وَحَرَّمَ الرِّبوٰ۔ (البقر ۃ آیت 275)
عن جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ قال: لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آکل الربوا و مؤکلہ وکاتبہ وشاہدیہ وقال ہم سواء۔ (صحیح مسلم 2/72، ترمذی 1/229)

 



Leave a Comment