Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



بلانیت سفر مسافت قصرطے کر لینا؟



سوال: کیا کوئی شخص بلانیت سفر مختلف جگہوں پر شب باشی کے ساتھ سفر کرتارہاتو وہ مسافر نہیں ہوگا وضاحت سے جواب مطلوب ہے؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب و باللہ التوفیق: جو اپنے گھر سے 20 کلومیٹر کی مسافت پر نکلے، پھر وہاں رات گزارنے کے بعد مزید 40 کلومیٹر کی مسافت پر نکلے، پھر وہاں سے مزید 40 کلومیٹر کی مسافت پر نکلے تو ایسی صورت میں اگر چہ شخص اپنے وطن سے 100 کلومیٹر کی دوری پر ہے، جو کہ بالاتفاق مسافت شرعی ہے لیکن پھر بھی وہ قصرنہیں کرے گا؛ بلکہ اتمام ہی کرنا اس پر لازم ہے؛ اس لئے کہ قصر کے لئے یکبارگی مسافت سفر طے کرنے کا قصد نہیں کیا؛ اس لئے اس شخص پر اتمام کر نالازم ہوگا، قصر جائز نہ ہوگی۔
وأما الثانی: فہو أن یقصد مسیرۃ ثلاثۃ أیام، فلو طاف الدنیا من غیر قصد إلی قطع مسیرۃ ثلاثۃ أیام لا یترخص. (البحر الرائق، باب صلاۃ المسافر، زکریا مکتبہ دارالکتاب 2/226) فإن لم یقصد موضعا وطاف الدنیا من غیر قصد إلی قطع مسیرۃ ثلاثۃ أیام لا یترخص بالقصر (الفقہ الإسلامی وادلتہ، صلاۃ المسافر الموضوع الأول المسافۃ التی یجوز فیہا القصر، ہدی انٹر نیشنل دیوبند 2/286) ولا بد للمسافر من قصد مسافۃ مقدرۃ بثلاثۃ أیام حتی یترخص برخصۃ المسافرین وإلا لا یترخص أبدا. (تبیین الحقائق، کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ المسافر، إمدادیہ ملتان 1/209، زکریا 1/507)
فإنہ إذا کان یر مرحلۃ جمیع الدنیا ولا ینوی سفرا لا یصیر مسافرا۔ (الفتاوی التاتارخانیۃ، الفصل الثانی والعشرون فی صلاۃ السفر، زکریا2/496، رقم: 3100) فتاوی قاسمیہ جلد: 8 صفہ: 584)

 



Leave a Comment