Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



قعدہ بھول جانا؟



امید ہے کہ بخیر وعافیت ہونگے،اللہ تبارک وتعالی آپ کو مکمل صحت وعافیت کے ساتھ اپنے حفظ وامان میں رکھے۔
سوال: - حضرت مفتی صاحب ایک مسئلہ یہ دریافت کرنا تھا کہ احقر سے آج نماز عشاء میں ایک چوک ہوگئی ہے، یہ کہ میں چار رکعات کے بعد قعدہئ اخیرہ سے قبل (اس خیال سے کہ تیسری رکعت مکمل ہوئی ہے اور چوتھی رکعت ابھی باقی ہے) بھول سے قیام کے بالکل قریب قریب تک کھڑا ہوگیا (مکمل طور پر قیام نہیں ہوا تھا، کہ مصلیوں نے لقمہ دیا تو میں قعدہ کی طرف لوٹ آیا اور بغیر سجدہ سہو کے نماز مکمل کر لی تو کیا اس صورت میں نماز مکمل ہو جائے گی یا نہیں مکمل ہوگئی تو کامل طور پر ہوگی یا کچھ نقص رہ جائے گا؟
الجواب وباللہ التوفیق: اگر نماز میں سجدہ سہو لازم ہو جائے (مثلا کوئی واجب رہ جائے، یاکسی واجب یا فرض میں تاخیر ہو جائے یا تقدیم تاخیر ہوجائے) اور وہ سجدہ کرنا بھول جائے اور سلام پھیر لے تو اگر اس نے سلام کے بعد کسی سے بات نہیں کی اور سینہ قبلہ سے نہیں پھیرایا کچھ کھایا پیا نہیں تو یاد آتے ہی دوسجدہ کرے پھر بیٹھ کر التحیات، درودشریف اور دعا پڑھ کر سلام پھیر دے تو اس کی نماز ہو جائے گی۔ اور اگر اس نے کسی سے بات چیت کر لی یا قبلہ سے سینہ پھیر دیا یا کھاپی لیا تواب یہ نماز نقصان کے ساتھ ادا ہوئی ہے، اس کا وقت کے اندر اندراعادہ کرنا واجب ہے، اور وقت کے بعد اعادہ واجب نہیں ہے، البتہ اعادہ کر لینا بہتر ہے۔
حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح شرح نور الایضاح (1/344) مع کونہا صحیحۃ لاستجماع شرائطہا کذا فی الشرح قولہ: لترک واجب وجوباً فی الوقت وبعدہ ندباً، کذا فی الدر أول قضاء الفوائت۔

 



Leave a Comment