Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



جمائی کے وقت منہ پر ہاتھ نہ رکھنا؟



سوال: جمائی کے وقت منہ پر ہاتھ نہ رکھنے سے شیطان اس کے منہ میں پیشاب کر دیتا ہے کیا یہ بات صحیح ہے؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق: جمائی کو سستی کی علامت ہونے کی وجہ سے ناپسندیدہ سمجھا گیا ہے۔ چونکہ اس میں شیطانی دخل ہے، لہٰذا تعلیم دی گئی ہے کہ جب جمائی آئے، تو آداب میں سے ہے کہ آدمی اپنے منہ پر ہاتھ رکھ لے۔ اس میں ایک حکمت تو خود حدیث میں وارد ہوئی ہے کہ اس سے شیطان سے بچاؤ رہتا ہے اور دوسری حکمت یہ بھی معلوم ہوتی ہے کہ جمائی میں چونکہ منہ کھل جاتا ہے اس لیے منہ پر ہاتھ رکھ کر گویا اس حالت کو زیادہ سے زیادہ چھپانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
اِذَا تَثَاوَبَ أحَدُکُمْ فَلْیُمْسِکْ بِیَدِہ عَلیٰ فَمِہ، فَانَّ الشَّیْطَانَ یَدْخُلُ (رواہ مسلم ۲/۳۱۴، باب العطاس)
جب تم میں سے کسی کو جماہی آئے تو اپنے منہ پر ہاتھ رکھ لے؛ اس لیے کے شیطان منہ میں داخل ہوجاتاہے،(لہٰذا منہ پر ہاتھ رکھے)

 



Leave a Comment