Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



عدت میں گھر منتقل کرنا؟



سوال: میاں بیوی لاولد ہوں اور شوہر کے انتقال کے بعد شوھر کے گھر بیوہ کا کوئی محرم نہ ہو۔ البتہ مکان وغیرہ سب کی سہولت موجود ہو۔اور شوھر کے کنبے کی مستورات اپنے محرموں کے ذریعہ بیوہ کی لازمی ضرورتیں مثلاًبازار سے سودا سلف وغیرہ کام پورا کر وادیتی ہوں۔اس صورت میں بیوہ کے لیے عدت گزارنے کے لیے مکان تبدیل کرنا درست ہو گا یا شوہر کے گھر اس صورت حال میں عدت گزارنا ضروری ہے؟ شریعت کی روشنی میں کیا حکم ہے؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفق: بغیر کسی شرعی عذر کے بیوہ کے لئے عدت میں گھر منتقل کرنا جائز نہیں ہے۔ مسؤلہ صورت میں جب کہ گھر وغیرہ کا انتظام ہے اور بے پردگی کا بھی ڈر نہیں اور نہ کسی قسم کا خوف ہے ساتھ ہی ساتھ گھر کی عورتیں اس کا خیال بھی رکھتی ہیں اور ضروریات بھی مہیا کروا دیتی ہیں، تو ایسی صورت میں عورت کے لئے گھر سے دوسری جگہ منتقل ہونا درست نہیں ہوگا۔
قال فی الدر: وتعتد ان أی معتدۃ طلاق وموت فی بیت وجبت فیہ ولا یخرجان منہ (الدر مع الرد: ۵/۵۲۲) فقط واللہ تعالی اعلم

 



Leave a Comment