Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



فرض کی آخری دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ؟



السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال: معلوم یہ کرنا ہے کہ فرض کی تیسر اور چوتھی رکعت میں سورہئ فاتحہ کا پڑھنا سنت ہے یا واجب؟ کیونکہ میں نے یہ سنا ہے نماز میں چاہے فرض ہو یا سنت یا نفل ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کا پڑھنا واجب ہے؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق: چار رکعت والی فرض نماز کی آخری دو رکعت، اور مغرب کی نماز کی تیسری رکعت میں سورہ فاتحہ پڑھنا سنت ہے۔ اگر فرض نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت یا مغرب کی آخری رکعت میں کسی نے سورہ فاتحہ نہیں پڑھی، یا کچھ بھی نہیں پڑھا، بلکہ کچھ دیر خاموش کھڑا رہ کر رکوع کر لیا تو نماز درست ہو جائے گی، اور سجدہ سہو بھی لازم نہ ہوگا، البتہ یہ یاد رہے کہ فرض نماز کی آخری دو رکعت میں سورہ فاتحہ پڑھنا افضل ہے، سورہ فاتحہ چھوڑنے کی عادت بنانا درست نہیں ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
(واکتفی) المفترض (فیما بعد الأولیین بالفاتحۃ) فإنہا سنۃ علی الظاہر، ولو زاد لا بأس بہ (قولہ ولو زاد لا بأس) أی لو ضم إلیہا سورۃ لا بأس بہ لأن القراءۃ فی الأخریین مشروعۃ من غیر تقدیر والاقتصار علی الفاتحۃ مسنون لا واجب فکان الضم خلاف الأولی وذلک لا ینافی المشروعیۃ، والإباحۃ بمعنی عدم الإثم فی الفعل والترک کما قدمناہ فی أوائل بحث الواجبات۔ (کتاب الصلاۃ، باب صفۃ الصلاۃ، ج: 1، صفحہ: 511، ط: ایچ، ایم، سعید)
حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح میں ہے: وتسن قراءۃ الفاتحۃ فیما بعد الأولیین'' یشمل الثلاثی والرباعی۔ (کتاب الصلاۃ، فصل فی بیان سننہا، ص: 270/ ط: دار الکتب العلمیۃ بیروت - لبنان) فقط واللہ اعلم

 



Leave a Comment