Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



کیا ازواج مطہرات نے وفات کے عدت فرمائی تھی؟



سوال: کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے عدت فرمائی تھی؟ جواب سے نوازیں مہربانی ہوگی۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد ازواجِ مطہرات رضوان اللہ علیہن نے عدت گزاری تھی یا نہیں؟ یہ بات تلاش بسیار کے باوجود بھی زیادہ معتبر کتابوں میں نہیں مل سکی، صرف ابن سعد نے طبقات کبری میں حضرت عروہ بن زبیر کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ان سے ایک صاحب نے اس سلسلے میں دریافت کیا تو آپ نے فرمایا کہ ہاں ازواج مطہرات نے چار مہینہ دس دن عدت کے گزارے تھے، اسی روایت میں حضرت عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ نے یہ بھی صراحت کردی ہے کہ یہ عدت استبراء رحم کی غرض سے نہیں تھا بلکہ قرآن مجید کی آیت عدت پر عمل کرنے کے لئے تھا، اس سے معلوم ہوا کہ ازواجِ مطہرات نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد عدت گزاری تھی اور عدت کی حکمت سے قطع نظر مقصود صرف حکم قرآنی پر عمل تھا۔ واللہ اعلم
والدلیل علی ما قلنا:
وَالَّذِینَ یُتَوَفَّوْنَ مِنکُمْ وَیَذَرُونَ أَزْوَاجًا یَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِہِنَّ أَرْبَعَۃَ أَشْہُرٍ وَعَشْرًا فَإِذَا بَلَغْنَ أَجَلَہُنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا فَعَلْنَ فِی أَنفُسِہِنَّ بِالْمَعْرُوفِ وَاللّٰہُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِیرٌ۔ (البقرۃ 234)
عن عروۃ بن الزبیر أنہ سألہ ہل اعتد نساء رسول اللہ بعد وفاتہ فقال نعم اعتددن أربعۃ أشہر وعشرا فقلت یا أبا عبد اللہ ولم یعتددن وہن لا یحللن لأحد من العالمین وإنما تکون العدۃ للإستبراء فغضب عروۃ وقال لعلک ذہبت إلی قولہ یا نساء النبی لستن کأحد من النساء أما العدۃ فإنما عملن بالکتاب. (الطبقات الکبری لابن سعد ذکر عدد أزواج النبی صلی اللہ علیہ وسلم)

 



Leave a Comment