Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



سالی سے زنا کی صورت میں بیوی پر طلاق؟



سوال: مفتی صاحب اگر سالی کے ساتھ کسی نے غلط کیا تو اب بیوی شوہر کے اوپر حلال ہے یا نہیں؟
الجواب وباللہ التوفیق: زنا کبیرہ گناہوں میں سے ہے خواہ کسی کے ساتھ ہو، لہٰذا سالی کے ساتھ زنا بھی کبیرہ گناہ ہے جس پر فوری طور پر توبہ و استغفار کرنا لازم ہے۔ نیز اجنبیہ کے ساتھ زنا کے جو احکام ہیں سالی سے زنا ثابت ہوجائے تو وہی احکام جاری ہوں گے، لہٰذا اگر شرعی گواہوں یا اقرار زنا کی وجہ سے عدالت میں زنا ثابت ہوجائے تو قاضی ایسے شخص کو سنگسار کرنے کا پابند ہوگا۔ اسی طرح اگر اس بدترین فعل کو جائز و حلال سمجھ کر کیا تو آیت قرآنی: (وَاَنْ تَجْمَعُوْا بَیْنَ الأّخْتَیْن) کے انکار کی وجہ سے تجدیدِ ایمان و تجدید نکاح کرنا لازم ہوگا۔ بصورت دیگر سالی سے زنا کی وجہ سے بیوی سے نکاح ختم تو نہیں ہوگا، مگر جب تک سالی ایک ماہواری سے پاک نہ ہوجائے اس وقت تک اپنی بیوی سے ہمبستری کی شرعاً اجازت نہیں ہوگی، اور اگر سالی اس زنا کی وجہ سے حاملہ ہو گئی تو جب تک ولادت نہ ہوجائے زانی کے لیے اپنی بیوی سے ہمبستری کی شرعاً اجازت نہ ہوگی۔ نیز آئندہ ایسے شخص کے لیے اپنی سالی سے پردہ کرنا ضروی ہوگا۔ فقط واللہ اعلم

 



Leave a Comment