Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



اعضاء کی پیوندکاری؟



سوال: حضرت ایک مسئلہ دریافت کرنا ہے، مسئلہ یہ ہے کہ انسان کے لیے خنزیر کے دل اور گردے کی پیوند کا ری کرنا کیسا ہے.. مدلل جواب مرحمت فرمائے عین نوازش ہوگی۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق: انسان کے لیے ضرورت پڑنے پر انسانی اعضا کے علاوہ دیگر چیزوں کے مصنوعی اعضاء و اجزاء لگانا جائز ہے، لیکن شرط یہ ہے کہ وہ مصنوعی اجزاء واعضاء پاک اشیاء سے بنے ہوں، نجس یاحرام سے بنے ہوئے نہ ہوں اور نہ ان میں نجس وحرام کی ملاوٹ ہو۔ لیکن اگر حلال متبادل موجود نہیں، اور مریض اگر حرام مصنوعی اجزاء یا اعضاء کی پیوندکاری نہیں کراتا تو جان یا کسی عضو کے جانے کا قوی اندیشہ ہو یا مرض کی شدت ہو تو ایسی حالت میں حرام یانجس اشیاء سے بنے ہوئے اعضاء واجزاء کا استعمال بھی جائز ہوگا، لیکن شرط یہ ہے کہ معتمد دین دار ڈاکٹر کے نزدیک اس کے علاوہ کوئی علاج نہ ہو اور اس سے بیماری اور تکلیف دور ہوجانے کا پورا یقین ہو۔
حلال جانوروں کے تمام اعضاء جب کہ وہ مذبوحہ ہوں پاک ہیں، اور خنزیر کے تمام اعضائناپاک وحرام ہیں، اسی طرح حرام یا حلال جانوروں میں سے مردہ جانوروں کے وہ اعضاء جن میں حیات نہیں ہوتی، مثلاً بال، ناخن، کھر، دانت، سینگ اور صاف وخشک ہڈیاں بھی پاک ہیں، اسی طرح ان کی کھال بھی دباغت کے بعد پاک ہوجاتی ہے۔
لہٰذا حلال مذبوح جانور ہو تو اس کے جملہ اعضاء اور حرام جانور اور مردار حلال جانور کے جو اعضاء پاک ہیں یا عملِ تطہیر سے پاک ہوجائیں، پاکی کے بعد پیوندکاری میں ان کا استعمال جائز ہے، البتہ حلال جانوروں کے اعضاء کا استعمال کرنا بنسبت حرام جانوروں کے زیادہ بہتر ہے۔ فقط واللہ اعلم

 



Leave a Comment