Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



زائد روپیہ کی حیثیت؟



سوال: حضرت مفتی صاحب ایک شخص سے تیس ہزار روپیہ لینا تھا اس نے آن لائن ٹرانزیکشن چیک کرنے کے لیے پہلے ایک روپیہ ڈالا جب کنفرم ہوگیا تو پھر تیس ہزار روپیہ ڈالا تو کیا وہ ایک روپیہ جو زائد آیا وہ سود ہوجائے گا؟ اگر سود ہوجائے گا تو وہ ایک روپیہ اسے لوٹانا بہتر ہے یا غریب کو دینا؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق: مسؤلہ صورت میں وہ ایک روپیہ یا تو اسی کو لوٹا دے یا وہ ایک روپیہ کم کر اکے ہی ٹرانجکشن کرائے۔ کیونکہ آپ نے اس سے ایک روپیہ زیادہ کی قید نہیں لگائی ہے اب اگر وہ آپ کو ایک روپیہ دینے پر راضی ہے تو کوئی حرج نہیں ہے۔ یہ سود میں داخل نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم

 



Leave a Comment