Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



نماز میں ایک سورت چھوڑ کر پڑھنا؟



سوال: حضرت مفتی صاحب! نماز میں چھوٹی سورتوں میں ایک سورہ چھوڑ کر پڑھنے پر جو کراہیت کا حکم ہے یہ صرف فرض نمازوں کے لیے ہے یا بقیہ تمام نمازوں کے لیے ہے؟ نیز کراہیت کی وجہ کیا ہے
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق: فرض نماز میں اگر دو سورتیں دو رکعتوں میں پڑھی جائیں اور دونوں سورتوں کے درمیان میں کوئی مختصر سورت (جس میں دو رکعتوں کی واجب قراء ت نہ ہوسکتی ہو) چھوڑ دی جائے تو قصداً ایسا کرنا مکروہِ تنزیہی ہے۔ جیسے پہلی رکعت میں سورہئ اخلاص اور دوسری رکعت میں سورہئ ناس پڑھنا تو یہ مکروہ ہو گا۔البتہ ایسی بڑی سورت کا فاصلہ کرنا جس سے دو رکعت بن سکتی ہیں، یا ایک سے زائد مختصر سورتوں کا فاصلہ دیناجیسے پہلی رکعت میں سورہئ فیل اور دوسری رکعت میں سورہ کوثر پڑھنا تویہ بلا کراہت جائز ہو گا۔ نیز نوافل میں مختصر سورت کا فاصلہ ہو تو بھی مکروہ نہیں ہے۔
الدر المختار وحاشیۃ ابن عابدین (رد المحتار) (1/ 546):
(قولہ: ویکرہ الفصل بسورۃ قصیرۃ) أما بسورۃ طویلۃ بحیث یلزم منہ إطالۃ الرکعۃ الثانیۃ إطالۃ کثیرۃ فلایکرہ شرح المنیۃ: کما إذا کانت سورتان قصیرتان، وہذا لو فی رکعتین۔ فقط واللہ اعلم

 



Leave a Comment