Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



نجس کپڑوں کو دھوبی سے دھلوانا؟



السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: کپڑوں پر جو نجاست لگ جاتی ہے کیا اسے بغیر پاک کئے دھوبی کے یہاں دھلوایا جا سکتا ہے؟ کیا اس طرح سے کپڑے کو پاک مانا جائے گا؟ اگر دھوبی غیرمسلم ہو تب بھی پاک مانا جائے گا؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق:۔ اگر دھوبی بڑے تالاب، نہر، یا دریا میں کپڑے دھلتے ہوں، تو اُن کے پاک ہونے میں کوئی شبہ نہیں، خواہ پاک کپڑے دھلنے کے لیے دیئے گئے ہوں یا ناپاک؛ لیکن اگر وہ ماء قلیل مثلاً ٹب یا بالٹی وغیرہ میں کپڑے دھلتے ہوں اور احتیاط سے دھلنے کے بعد نچوڑتے ہوں تو ان کپڑوں کو بھی پاک ہی کہا جائے گا؛ البتہ بہتر یہ ہے کہ دھوبی کو ناپاک کپڑا دینے سے پہلے، خود اس ناپاک حصے کو دھوئیں؛ تاکہ اس کی پاکی میں کوئی شبہ نہ رہے۔
وہذا کلہ إذا غسل فی إجانۃ، أما لو غسل فی غدیر أو صب علیہ ماء کثیر، أو جری علیہ الماء طہر مطلقا بلا شرط عصر وتجفیف وتکرار غمس ہو المختار۔ (الدر مع الرد، کتاب الطہار، باب الأنجاس، ط: زکریا) واللہ تعالیٰ اعلم

 



Leave a Comment