Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



گیم، سوشل میڈیا وغیرہ کی آئی ڈی بیچنا؟



سوال: مسئلہ یہ پوچھنا ہے کی پب جی گیم نام تو سنا ہی ھوگا۔ اس سے متعلق سوال یہ کہ جس طرح ہر ایپ کی اور ہر فرد کی ایک آئڈی ہوتی ہے اسی طرح پب جی گیم میں بھی ہر فرد کی ایک آئی ڈی ہوتی ہے اور آئی ڈی کے اندر گنز اور کپڑوں کی اسکن (کلر فل) ہوتی ہے تو کھیل کے شوقین اس پر لاکھوں روپئے خرچ کرتے ہیں۔ مثلا جیسے ہم انسانوں کے مہنگے کپڑے اور کار وغیرہ اسی طرح لوگ اپنے من پسند کپڑے کار اور جو چیزیں گیم میں استعمال ہوتی ہیں اسے کلر فل اور خوب صورت بنانے کیلئے پیسے خرچ کرتے۔ تو مسئلہ یہ پوچھنا ہے کہ اسکی خرید و فروخت حلال ہے کیا؟ مثال کے طور پر کسی آدمی نے گیم میں روپئے خرچ کئے اور پھر اب وہ اپنی اس آئدی کو بیچ رہا ہے تو مثلا میں نے خرید لی اور پھر منافع کے ساتھ اسے کسی بھی کسٹومر کو بیچ دی، بعض دفعہ کسی کسٹومر نے مجھ سے کہا کہ مجھے اس طرح کی آئی ڈی چاہئے تو میں کسی اور بیچنے والے سے اس آئی ڈی کی بات کرتا ہوں اور پھر بیچ دیتا ہوں۔ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ بعض دفعہ آئی ڈی میں اپنے قبضہ میں نہیں لیتا بلکہ خریدار اور بیچنے والے کے بیچ میں رھ کر کچھ پروفٹ کما لیتا ہوں۔ کیا یہ جائز ہے؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق: صورتِ مسؤلہ میں فیس بک انسٹاگرام و دیگر سوشل نیٹ ورکس پر اپنا اکاؤنٹ کسی دوسرے کو فروخت کرنا، یا فالوورز بڑھوانے کے پیسے لینا، یا پب جی گیم فروخت کرنا، سب ناجائز ہے، وجہ اس کی یہ ہے کہ شرعًا خرید و فروخت کے جائز ہونے کے لیے دونوں جانب مال ہونا شرعًا ضروری ہے، جب کہ مسؤلہ صورت میں فروخت کنندہ خریدار سے تو مال وصول کر رہا ہے، جب کہ خریدار کو عوض میں محض ایک حق فراہم کررہا ہے، جو کہ مال نہیں۔ فقط واللہ اعلم

 



Leave a Comment