Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



آہستہ سے سلام پھیرنا؟



سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: ایک امام نے بھول کر آہستہ سے سلام پھیر دیا پھر یاد آنے پر زور سے سلام پھیرا۔ تو کیا نماز ہوگئی؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق: امام کا بلند آواز میں سلام کہنا واجب نہیں، تاہم دائیں جانب بلند آواز سے اور اور بائیں جانب قدر پست آواز سے سلام کہنا مسنون ہے، پس صورت مسؤلہ میں اگر امام پست آواز سے دونوں جانب سلام پھیر دے تو نماز درست ہوجائے گی، البتہ بقیہ مقتدیوں کو آگاہ کرنے کے لئے مؤذن یا کوئی اور مقتدی بلند آواز سے سلام کہ دے، امام کو دوبارہ سلام کہنے کی ضرورت نہیں۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
وَالسُّنَّۃُ فِی السَّلَامِ أَنْ تَکُونَ التَّسْلِیمَۃُ الثَّانِیَۃُ أَخْفَضَ مِنْ الْأُولَی، کَذَا فِی الْمُحِیطِ۔ وَہُوَ الْأَحْسَنُ، کَذَا فِی التبیین۔ (کتاب الصلاۃ، باب صفۃ الصلاۃ، الْفَصْلُ الثَّالِثُ فِی سُنَنِ الصَّلَاۃِ وَآدَابِہَاوَکَیْفِیَّتِہَا، ط: دار الفکر)۔

 



Leave a Comment