Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



شک کی بنیاد پر قسم؟



السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین مسئلہ ذیل کے بارے میں میری بہن کی روحانی اعتبار سے شدید طبیعت خراب ہوئی اور خاندان کی ایک عورت کثرت سے خواب میں نظر آرہی تھی، جسکی وجہ سے مجھے شک ہوا اور میں نے ان سے کہا اعتبار نہ ہونے کی وجہ سے، اگر آپ اس میں شریک نہیں ہو تو قرآن ہاتھ میں لے کر کہو کہ میرا اس معاملہ میں ہاتھ نہیں اور اس معاملہ میں میں شریک نہیں۔ کیا میرا یہ عمل جائز ہے یا نا جائز؟ مکمل وضاحت کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق: شک کی بنیاد پر کسی کو قرآن کریم کی قسم کھلوائی اور اس نے قسم کھالی اور آپ نے اطمینان کرلیا تو اس میں شرعاً کچھ حرج نہیں؛ البتہ اب آپ قسم کھانے کے بعد اس پر کسی پختہ دلیل کے بغیر شبہ نہ کریں۔ اور اگر خدانخواستہ اس نے جھوٹی قسم کھائی ہوگی تو اس کا ذمہ دار وہ خود ہوگا، آپ کو کچھ گناہ نہ ہوگا۔ فقط واللہ اعلم

 



Leave a Comment