Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



مسافر کا مقیم کو نماز پڑھانا؟



سوال: ایک صاحب ہیں ان کا پندرہ دن سے زیادہ رہنے کا ارادہ تھا یا کم رہنے کا ارادہ تھا یہ تو معلوم نہیں ہے لیکن وہ یہاں پر تیرہ دن رہے یعنی وہ مسافر رہے تو انہوں نے پانچ، سات دن مقیمین کو نمازیں بھی پڑھائیں۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ ان نمازوں کا کیا حکم ہے؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللّٰہ التوفیق: اب یہ بات تو امام صاحب سے معلوم کی جائے کہ ان کی نیت کیا تھی بہرحال اگر مسافر امام نے چار رکعت والی فرض نماز قصر کے بجائے پوری پڑھادی، اب اگر قعدہ اولیٰ کرلیا ہے تو سجدہ سہو کے ساتھ امام اور مسافر مقتدیوں کی نماز درست ہوجائے گی اور اخیر کی دورکعتیں نفل ہوجائیں گی اور مقیم مقتدیوں کی نماز فاسد ہوجائے گی۔ (احسن الفتاوی)
فلو اتم مسافر إن قعد فی القعدۃ الاولی تم فرضہ ولکنہ اساء، ومازاد نفل (درمختار) فلو اتم المقیمون صلاتہم معہ فسدت؛ لانہ اقتداء المفترض بالمتنفل الخ۔ (درمختار مع الشامی زکریا)
صلی الفرض الرباعی رکعتین وجوبا لقول ابن عباس رضی اللہ عنہ: إن اللہ تعالی فرض علی لسان نبیکم صلاۃ المقیم اربعا، والمسافر رکعتین۔ (درمختار مع الشامی زکریا) فقط واللہ اعلم

 



Leave a Comment