Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



طلاق دوں گا اور دیدی لفظ سے کتنی طلاق؟



سوال: زید کا بیوی سے جھگڑا ہوا اس نے والدہ سے فون کیا اور کہا کہ تو گواہ رہ میں اس کو طلاق دوں گا، طلاق دوں گا، اور دیدی رکھتا نہیں، ان کو ان کے گھر بھیج دینا صبح۔ مفصل جواب تحریر فرمادیں۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق: والدہ سے فون پر یہ کہنا کہ ”طلاق دوں گا، طلاق دوں گا، طلاق دوں گا“ یہ سب وعدہ طلاق ہے ان جملوں سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی، پھر اس کے بعد جو اس نے کہا ہے ”دیدی“ اس سے ایک طلاق رجعی واقع ہوگئی ہے، اور ”رکھتا نہیں“ کے لفظ سے کوئی طلاق واقع نہ ہوگی۔ لہذا عدت کے اندر رجعت کرکے میاں بیوی کی طرح زندگی گزارنا جائز ہوگا۔ (مستفاد: فتاوی قاسمیہ: 14/562)
لو قال بالعربیۃ أطلق لا یکون طلاقا۔ (ہندیۃ: 1/384)
اذا اطلق الرجل امرأتہ تطلیقۃ رجعیۃ ………… فلہ أن یراجعہا فی عدتہا رضیت بذلک أو لم ترض (ہندیۃ: 394/2 اشرفیۃ)
ولو قال لامرأتہ: أنت طالق، فقال لہ رجل: ما قلت، فقال: طلقتہا، أو قال: قلت ہی طالق فہی واحدۃ فی القضاء، لأن کلامہ انصرف الیٰ الاخبار بقرینۃ الاستخبار۔ (بدائع الصنائع: 163/3) فقط واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم

 



Leave a Comment