Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



طلاق صریح



السلام علیکم
سوال: ایک آدمی نے اپنی بیوی کو یہ بول دیا کہ جا میں نے تم کو چھوڑ دیا، چھوڑ دیا، چھوڑ دیا، کیا ایسا کہنے سے طلاق ہو جائے گی؟ یا یہ کہا کہ میں نے تم کو طلاق دے دیا۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق: میں نے تجھے چھوڑ دیا، یا یہ کہ میں نے تم کو طلاق دے دیا کے الفاظ طلاق کے مسئلہ میں صریح ہیں، ایک دفعہ کہنے سے ایک طلاق رجعی اور دو دفعہ کہنے سے دو طلاق رجعی واقع ہوتی ہیں۔ اور اگر یہی الفاظ تین دفعہ کہہ دیے تو تین طلاق مغلظہ واقع ہوجاتی ہیں۔
الدر المختار و حاشیۃ ابن عابدین (رد المحتار) (ج:3، ص:299، ط: دار الفکر-بیروت):
”فإن سرحتک کنایۃ، لکنہ فی عرف الفرس غلب استعمالہ فی الصریح، فإذا قال: ''رہاکردم'' أی سرحتک، یقع بہ الرجعی مع أن أصلہ کنایۃ أیضاً، و ما ذاک إلا لأنہ غلب فی عرف الفرس استعمالہ فی الطلاق، و قد مر أن الصریح ما لم یستعمل إلا فی الطلاق من أی لغۃ کانت.“ فقط و اللہ أعلم

 



Leave a Comment