Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



نکاح میں فاسد شرط



سوال: نکاح کرتے وقت نان نفقہ نہ دینے کی شرط لگانا کیسا ہے؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق: ایسی شرطیں جن کا مقصد نکاح سے پیدا ہونے والی کسی ذمہ داری سے گریزہو بقول ابن رشد”جونکاح صحیح ہونے کی شرطوں میں سے کسی کو ختم کردیتی ہوں یا نکاح کے واجب احکام میں تبدیلی کو مستلزم ہوں۔ مثلاً یہ شرط لگانا کہ شوہر نفقہ کا ذمہ دار نہ ہوگا یا مہر ادا نہیں کرے گایا عورت کی طرف سے یہ شرط کہ شوہر اس سے ہم بستری نہیں کرے گا یا اس کی سوکن کی بہ نسبت اس کے یہاں زیادہ رہے گا،ایسی شرط بالاتفاق نامعتبرہے۔ احناف کا نقط? نظر یہ ہے کہ نکاح شرط فاسد سے فاسد نہیں ہوتا، گوشرط کو عقد کے ساتھ بیان کیاگیا ہو۔ نکاح صحیح اور شرط باطل ہے۔
کل شرط لیس فی کتاب اللہ فھو باطل(بخاری 1/377)
المسلمون علی شروطھم الا شرطا احل حراما او حرم حلالا(رواہ ابوداؤد، ابن ماجہ، ترمذی)
حدیث ان أحق الشروط ان یوفی بھا ما استحللتم بھا الفروج
میں شرط سے مراد مہر ہے یا وہ ذمہ داریاں ہیں جو عقد نکاح کی وجہ سے خودلازم اور ضروری ہوجاتی ہیں۔(فتح الباری 9/272) واللہ تعالی اعلم

 



Leave a Comment