Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



دو لوگوں کی موجودگی ایجاب و قبول؟



سوال: ایک بالغ لڑکے نے بالغ لڑکی سے دو تین بالغ لڑکوں کے سامنے ایجاب و قبول یعنی لڑکے نے لڑکی سے کہا کہ میں تم سے نکاح کرتا ہوں اور لڑکی نے بھی کہہ دیا کہ ہاں میں قبول کرتی ہوں۔ تو کیا یہ نکاح منعقد ہوگیا۔ جواب سے نوازیں مہربانی ہوگی۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق: والدین کی رضامندی کے بغیر یوں چھپ کر نکاح کرنا شرعاً، عرفاً اور اخلاقاً پسندیدہ عمل نہیں ہے، ایسا کرنے کی بجائے والدین کو اعتماد میں لے کر شرعی احکام کے مطابق اعلانیہ نکاح کرنا چاہیے تھا، تاہم اگر مجلسِ نکاح میں لڑکا لڑکی اور شرعی گواہ (یعنی ان لڑکوں کو گواہی کا معلوم تھا) موجود تھے تو چھپ کر کیا گیا نکاح شرعاً منعقد ہو چکا ہے، نکاح کے وقت مہر کا ذکر کرنا ضروری نہیں مہر کے ذکر کے بغیر نکاح درست ہوجاتا ہے اور مہر مثل لازم ہوتا ہے لہذا دوبارہ نکاح کرنے کی ضرورت نہیں۔ البتہ اگر آپ والدین کو خفیہ نکاح سے آگاہ نہ کریں اور والدین اسی لڑکے سے اعلانیہ نکاح کردیں تو اس سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
النکاح ینعقد بالإیجاب والقبول بلفظین یعبر بہما عن الماضی۔ (ھدایہ، کتاب النکاح)
ولا ینعقد نکاح المسلمین إلا بحضور شاہدین حرین عاقلین بالغین مسلمین رجلین أو رجل وامرأتین۔ (ھدایہ، کتاب النکاح)
وإن تزوجہا ولم یسم لہا مہرا أو تزوجہا علی أن لا مہر لہا فلہا مہر مثلہا إن دخل بہا أو مات عنہا۔ (ھدایہ، باب المھر) فقط واللہ اعلم

 



Leave a Comment