Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



بینک کی ملازمت؟



سوال: غیر سرکاری بینک میں کمپیوٹر پر کیشیر اور اکاؤنٹ اوپن وغیرہ کا کام کرنا ہے کسی بھی سودی قسم کا لین دین وغیرہ نہیں لکھنا ہے کیایہ ملازمت جائز ہے؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق: صورت مسؤلہ میں بینک ملازمین خواہ وہ سودی لین دین کرنے پر مامور ہوں، یا سودی لین دین کرنے والوں کے معاون ہوں، ان کی تنخواہ جائز نہیں ہے، وہ اپنے لیے کوئی حلا ل روزگار تلاش کرنے کی کوشش کریں،لیکن جب تک دوسری جگہ معاش کا کوئی انتظام نہیں ہوجاتا اور وہ بینک میں ملازمت جاری رکھتے ہیں،اپنی تنخواہ وصول کرکے بقدر ضرورت استعمال کریں،ضرورت سے زائد رقم کسی زکوۃ کے مستحق فرد کو ثواب کی نیت کے بغیر صدقہ کردیں۔
صحیح مسلم میں ہے: عن جابر، قال: لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم أکل الربا، وموکلہ، وکاتبہ، وشاہدیہ، وقال: ہم سواء.'' (کتاب المساقاۃ، باب لعن آکل الربا ومؤکلہ)

 



Leave a Comment