Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز جنازہ کس نے پڑھائی تھی؟



سوال: یہ ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز جنازہ کس نے پڑھائی تھی؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز جنازہ پڑھی گئی ہے لیکن کسی نے امامت نہیں کی، حضرت مولانا ادریس صاحب کاندھلوی رحمہ اللہ لکھتے ہیں: ”سنن ابن ماجہ میں عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ منگل کے روز جب آپ کی تجہیز وتکفین سے فارغ ہوئے تو جنازہ شریف کو قبر کے کنارہ پر رکھ دیا گیا ایک ایک گروہ حجرہئ شریفہ میں آتا تھا اور تنہا تنہا نماز پڑھ کر باہر واپس آجاتا تھا، کوئی کسی کی امامت نہیں کرتا تھا، الگ الگ بغیر امام کے نماز پڑھ کے واپس آجاتے تھے۔
شمائل ترمذی میں روایت ہے کہ لوگوں نے صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کے جنازے کی نماز پڑھی جائے، آپ نے فرمایا جنازہ پڑھو لوگوں نے کہا کس طرح؟ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: لوگوں کا ایک ایک گروہ حجرہ میں جائے اور تکبیر کہے پھر درود اور دعا پڑھے اور باہر آجائے پھر دوسرا گروہ داخل ہو اور اسی طرح تکبیر کہے اور پھر درود اور دعا کے بعد واپس آجائیں، اسی طرح سب لوگ نماز پڑھیں۔ قاضی عیاض فرماتے ہیں کہ صحیح یہی ہے کہ آپ پر حقیقۃً نماز جنازہ پڑھی گئی اور یہی جمہور کا مسلک ہے۔ (دیکھئے سیرۃ المصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم حصہ سوم)

 



Leave a Comment