Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



طواف زیارت سلے ہوے کپڑوں میں کرنا؟



السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
حضرت مسئلہ یہ پوچھنا ہے کہ رمی، قربانی اور حلق کے بعد طواف زیارت کرنا ہے یہاں ہمارے بلڈنگ میں ایک مولانا نے مسئلہ بتایا کہ طواف زیارت بغیر احرام کے سلے ہوئے کپڑوں میں کریں گے تو طواف کے بعد سعی کی ضرورت نہیں ہے اوراگر احرام میں کریں گے تو طواف کے بعد سعی بھی کرنا پڑیگی۔ کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے؟
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللّٰہ التوفیق: احرام کے کپڑے پہنے رہنے اور اتارنے کا سارا مدار، قربانی کے بعد حلق کرنے پر ہے، اگر حلق نہیں کیا ہے، تو احرام کا کپڑا یعنی بغیر سلے ہوئے کپڑے پہنے رہنا لازم ہے، لہذا اگر حلق سے پہلے طواف زیارت کرے گا، تو بغیر سلے ہوئے احرام کے کپڑے پہنے ہوئے طواف زیارت کرے گا، اور اس کے بعد فوراً سعی کرنا چاہے تو سعی بھی اسی حالت میں کرے گا، اور اگر جمرہ عقبی کی رمی اور قربانی اور حلق سے فراغت حاصل کرلی ہے، تو اب بغیر سلے ہوئے احرام کے کپڑے اتار سکتا ہے، اور سلا ہوا کپڑا پہن سکتا ہے، اور سلے ہوئے کپڑے پہننے کے بعد اب طواف زیارت کرنا ہے، تو سلا ہوا کپڑا پہن کر طواف زیارت کرسکتا ہے، پھر اس کی بعد سعی کرنا ہے، تو اسی سلے ہوئے کپڑے میں سعی کرے گا، ایسا ہرگز نہیں ہے کہ سلے ہوئے کپڑے کی حالت میں طواف زیارت کرنے کی صورت میں سعی معاف ہوجاتی ہے، یہی ہے صحیح مسئلہ۔ اور سوال نامہ میں جن مولانا صاحب کے حوالے سے پیش کیا گیا ہے، وہ مسئلہ سراسر غلط ہے، بلکہ سعی ہر حال میں کرنا واجب ہے، حج کے مسائل محض قیاس آرائی کے ساتھ بیان کرنا خطرناک غلطی ہے، اس سے ہر شخص کو دور رہنا چاہئے۔
وان کان سعیہ (للحج بعدہ) أی بعد الوقوف، فلا یشترط أی وجود الاحرام لجواز أن یکون بعد تحللہ من احرامہ ولا یسن أی وجودہ ایضاً لجواز سعیہ قبل حلقہ۔ (ارشاد الساری الی مناسک الملا علی قاری 175) فقط واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

 



Leave a Comment