Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



طلاق کے بارے میں غور کرنے کی بات پر طلاق



السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
سوال: کیافرماتے ہیں علماء کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: میری اپنے شوہر سے موبائل کے ذریعہ كسی موضوع پر لڑائی ہوئی جس میں میں نے اپنے شوہر سے کہا کہ میں اس موضوع پر اب بات ہی نہیں کر نا چا ہتی ،اور مجھے نہیں لگتا کہ اتنی بات ہونے کے باوجود اب ہماری بات ہونی چاہئے، میں اس رشتے کو ہی ختم کرتی ہوں ۔ مجھے اب لینا دینا نہیں۔ آج کے بعد مجھے ميسیج کر نے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں ایک جھوٹے انسان کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی۔
میرے شوہر کا جواب آیا کہ: آپ میرے لئے مرچکی ہیں، اور میں نے بھی خود کوتمہارے لئے ماردیا ہے ۔ بہت شوق ہے آپ کو علیحدہ ہونے کا۔ بہت لڑ کے ہیں آپ کے لئے، ہوں گے، ہو سکتے ہیں، جائیں اپنے والدین سے بات کر یں، انہیں سب بتائیں، آپ جھوٹے اور نا اخلاق اور نفسیاتی انسان کے ساتھ رہنا نہیں چاہتی تو اب رشت ختم کرئے۔ بہت شوق ہے آپ کو تو اب اس کو عمل میں بھی لے کر آئیں ۔ آپ کي والده میری ماما ( ساس امی) کو کال کريں، سب رشته ختم کريں۔ (پھر میں آپ کو طلاق دیتا ہوں) یہ نهيں کہا کہ طلاق دے دی یادے رہا ہوں ۔
نوٹ: میرے شوہر کا کہنا ہے کہ ان کی نیت مستقبل کی تھی کہ اگر یہ ساری چیزیں ہوتی ہیں تو پھر میں آپ کو طلاق دیتا ہوں، یہ ساری با تیں موبائل اورميسیج میں ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ میرا صرف ابھی نکاح ہوا ہے رخصتی نہیں ہوئی ،خلوت میں ملاقات بھی ہوئی ہے؛ لیکن ہمبستری نہیں ہوئی ۔ آپ سے مؤدبانہ گذارش ہے کہ کیا مجھے طلاق ہوگئی یا نہیں؟
بسم الله الرحمن الرحيم
الجواب وبالله التوفيق: مسؤلہ صورت میں کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی، اس لئے کہ شوہر کے بیان کے مطابق اس نے مستقبل میں گھر والوں سے بات کرنے اور ان کی طرف سے رشتہ ختم کردینے کی بات پائے جانے پر طلاق کے بارے میں غور کرنے کی بات کہی تھی، اور یہ شرط متحقق نہیں ہوئی۔ لہذا میاں بیوی میں ازدواجی رشتہ برقرار ہے۔
مستفاد: اذا وجد الشرط انحلت الیمین۔ (الفتاوی الہندیۃ ۱/۴۱۵ زکریا) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

 



Leave a Comment