Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



دوسرے شہر میں عقیقہ



السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکا تہ
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دیں شرح متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: ایک شخص ہے جو پردیس میں بال بچوں کے ساتھ رہتا ہے اور اسکے ماں باب اپنے گاؤں میں رہتے ہیں؛ وہ شخش اپنے بچوں کا عقیقہ کرنا چاہتا ہے اور وہ کسی مجبوری کے تحت گھر نہیں آسکتا تو کیا اسکے بدلے اسکے ماں باپ اسکے بچوں کا عقیقہ کرسکتے ہیں؛ جبکہ بچہ گھر پر موجود نہیں رہیگا کیا عقیقہ کے دن بچوں کا بھی گھر پر ہونا ضروری ہے یا عقیقہ ہوجائیگا بچے کی غیر موجودگی میں؟
بسم الله الرحمن الرحيم
الجواب وبالله التوفيق: افضل تو یہ ہے کہ جہاں بچہ پیدا ہو وہیں عقیقہ کیا جائے؛ تاکہ عقیقہ اور بال اتارنا یکجا ہوجائے، (مستفاد: فتاویٰ محمودیہ 347/11، آپ کے مسائل اور ان کا حل 236/4)
(کتاب النوازل 14/695)
تا ہم اگر بچہ ایک شہر میں ہو اور اس کی طرف سے دوسرے شہر میں عقیقہ کیا جائے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے، اور جب عقیقہ کے بکرے ذبح ہوجائیں تو بچہ کے بال منڈوادئے جائیں۔ (مستفاد: فتاویٰ دارالعلوم دیوبند ۱۵؍۶۱۹)
( 342/کتاب المسائل جلد 2)

 



Leave a Comment