Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



ماسک لگا کر نماز پڑھنے کا حکم



سوال: کرونا وائرس کی وجہ سے ماسک لگا کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق
حالت نماز میں منہ اور ناک بند کرکے نماز پڑھنا خلاف سنت اور مکروہ ہے؛ کیونکہ اس طرح نماز پڑھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے؛ لیکن اعذار کی بنا پر شریعتِ اسلامی نے جس طرح بہت سی چیزوں میں رعایت برتی ہے اور حرج کو دور کرنے کی تلقین کی ہے اسی طرح اس سلسلے میں بھی شرعی تخفیف برتی جا سکتی ہے، چنانچہ کرونا وائرس جیسی مہلک اور متعدی بیماری سے بچنے کے لئے اگر وقتی اور عارضی طور پر ماسک پہن کر نماز پڑھی جائے تو شرعاً حرج نہیں، بلکہ وہ ممالک جہاں کثیر تعداد میں کرونا کے مریض ہیں ان کے لیے بہتر ہوگا کہ ماسک وغیرہ کا استعمال کرکے نماز باجماعت میں شریک ہوں۔ واللہ اعلم بالصواب۔
و يكره التلثم و هو تغطية الأنف والفم في الصلاة. (الفتاوى الهندية ١١٨/١ كتاب الصلاة باب فيما يفسد الصلاة و ما يكره فيها الفصل الثاني)
عن بن عباس رضي الله عنه قال كان النبي صلى الله عليه وسلم يمسح العرق عن جبينه في الصلاة (المعجم الكبير للطبراني رقم الحديث ١٢١٢٢)
و حاصله أن كل عمل هو مفيد للمصلي فلا بأس أن يأتي به. (الفتاوى التاتارخانية ١٩٩/٢ كتاب الصلاة باب في بيان ما يكره للمصلي، زكريا جديد)
يتحمل الضرر الخاص لدفع الضرر العام. (قواعد الفقه ص ٩١ الرسالة الثالثة)

 



Leave a Comment