Post Details




Post Details


ایمان کے سلب اور ختم ہونے کا ذریعہ



ہر شخص کو اپنے ایان کے بارے میں ڈرنا چاہئے
امام بخاری رحمہ اللہ نے باقاعدہ ایک باب قائم فرمایا ہے
بَابُ خَوْفِ الْمُؤْمِنِ مِنْ أَنْ یَّحْبَطَ عَمَلُہٗ وَہُوَ لاَ یَشْعُرُ۔
یعنی ایمان والے کو اس بات سے ڈرنا چاہئے کہ کہیں اس کے اعمال برباد نہ ہوجائیں اور اس کو پتہ بھی نہ چلے. اس باب کا مقصد بیان کرتے ہوئے علامہ انور شاہ کشمیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ: میرے نزدیک اس باب کا خلاصہ یہ ہے کہ آدمی کو گناہوں پر جری (نڈر) ہونے سے بچنا چاہئے اور سوء خاتمہ (بری موت) سے بھی ہمیشہ ڈرنا چاہئے اپنی دینداری سے دھوکہ نہیں کھانا چاہئے، کیونکہ گناہوں کی وجہ سے اگرچہ آدمی کافر نہیں بنتا؛ لیکن بہت سارے گناہ ایسے بھی ہیں جو آدمی کے ایمان کے سلب اور ختم ہونے کا ذریعہ بن جاتے ہیں۔
(فیض الباری شرح البخاری، کتاب الایمان، باب خوف المؤمن الخ، صفحہ: 219، جلد: 1)

 



Leave a Comment