Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



ظہر کی سنت مؤکدہ کب ادا کریں؟



سوال:۔ السلام علیکم۔ اُمید ہے مزاج بخیر ہونگے، سوال یہ کرنا ہے کہ ظہر کی نماز کی سنت موکدہ اگر ظہر سے پہلے نہ پڑھی ہو تو نماز کے بعد پڑھی جائیں گی یا نہیں؟
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللّٰہ التوفیق: جی ہاں!اگر اتفاقا کسی دن ظہر کی سنتیں چھوٹ جائیں تو فرض اور (دو سنتوں) کے بعد وقت کے اندر اندر ادا کرنی ہوگی۔ ایسے شخص کو چاہیے کہ وہ فرض نماز سے فارغ ہو کر پہلے دو رکعت سنتِ مؤکدہ ادا کرے، اس کے بعد چھوٹی ہوئی چار رکعت سنت ادا کرے۔
الدر المختار وحاشیۃ ابن عابدین (رد المحتار) (2/ 59): (بخلاف سنۃ الظہر) وکذا الجمعۃ (فإنہ) إن خاف فوت رکعۃ (یترکہا) ویقتدی (ثم یأتی بہا) علی أنہا سنۃ (فی وقتہ) أی الظہر (قبل شفعہ) عند محمد، وبہ یفتی جوہرۃ. (قولہ: وبہ یفتی) أقول: وعلیہ المتون، لکن رجح فی الفتح تقدیم الرکعتین۔ قال فی الإمداد: وفی فتاوی العتابی، أنہ المختار، وفی مبسوط شیخ الإسلام أنہ الأصح؛ لحدیث عائشۃ أنہ علیہ الصلاۃ والسلام کان إذا فاتتہ الأربع قبل الظہر یصلیہن بعد الرکعتین۔ وہو قول أبی حنیفۃ، وکذا فی جامع قاضی خان اہ والحدیث قال الترمذی: حسن غریب، فتح۔

 



Leave a Comment