Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



نماز میں سورۃ کی ترتیب؟



سوال:۔ سوال یہ ہے کہ اگر نماز میں سورۃ کی ترتیب نہ رہی تو کیا اس پر سجدہ سہو واجب ہے؟
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللّٰہ التوفیق: واضح رہے کہ فرض نماز میں قرأت کے دوران سورتوں کی ترتیب کی رعایت رکھنا قرأت کے واجبات میں سے ہے، نماز کے واجبات میں سے نہیں ہے، لہٰذا فرض نمازوں میں قصدًا قرآنِ مجید کی ترتیب کے خلاف قرائت کرنا مکروہِ تحریمی ہے، یعنی جو سورت بعد میں ہے اس کو پہلی رکعت میں پڑھنا اور جو سورت پہلے ہے اس کو دوسری رکعت میں پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے،مثلًا پہلی رکعت میں سورہ اخلاص اور دوسری رکعت میں سورہ فیل پڑھی گئی تو قصدًا پڑھنے کی صورت میں کراہت کے ساتھ نماز ادا ہو جائے گی، اور اگر سہواً یا غلطی سے ترتیب کے خلاف پڑھا تو نماز بلا کراہت درست ہو جائے گی، لیکن دونوں صورتوں میں سے کسی میں بھی سجدہ سہو واجب نہیں ہوگا اور اس نماز کو دوبارہ پڑھنا لازم نہیں ہوگا؛ کیوں کہ ترتیب واجباتِ قرائت میں سے ہے نہ کہ واجباتِ نماز میں سے۔ جب کہ نفل نماز میں قصداً قرآن مجید کی ترتیب کے خلاف قرأت کرنا مکروہ نہیں ہے، تاہم ترتیب سے پڑھنا بہتر ہے۔
الدر المختار وحاشیۃ ابن عابدین (رد المحتار) (1/ 546): ''ویکرہ الفصل بسورۃ قصیرۃ وأن یقرأ منکوساً، إلا إذا ختم فیقرأ من البقرۃ. وفی القنیۃ: قرأ فی الأولی ''الکافرون'' وفی الثانیۃ ''ألم تر'' أو '' تبت''، ثم ذکر یتم، وقیل: یقطع ویبدأ، ولا یکرہ فی النفل شیء من ذلک.'' فقط واللہ اعلم

 



Leave a Comment