Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



اقامت میں درود؟



سوال:۔ اقامت میں اشہد ان محمدا رسول اللہ پر (صلی اللہ علیہ وسلم) کہنا یا پورا جواب دینا کیسا ہے؟ اسی طرح خطبہ جمعہ میں درود کا کیا حکم ہے؟
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللّٰہ التوفیق: اقامت کا جواب بھی اذان کی طرح ہی دیا جائے اور قد قامت الصلوۃ کی جگہ أقامہا اللّٰہ و أدامہا کہے۔
خطبہ جمعہ میں درود بھیجنا چاہیے؛ لیکن دل میں، زبان سے الفاظ نہ ادا کرے، یہی راجح ہے۔
والصواب أنہ یصلی علی النبی - صلی اللہ علیہ وسلم - عند سماع اسمہ فی نفسہ۔ (الدر المختار) (قولہ فی نفسہ) أی بأن یسمع نفسہ أو یصحح الحروف فإنہم فسروہ بہ، وعن أبی یوسف قلبا ائتمارا لأمری الإنصات والصلاۃ علیہ - صلی اللہ علیہ وسلم - کما فی الکرمانی قہستانی قبیل باب الإمامۃ واقتصر فی الجوہرۃ علی الأخیر حیث قال ولم ینطق بہ لأنہا تدرک فی غیر ہذا الحال والسماع یفوت۔ (الدر المختار) وحاشیۃ ابن عابدین (رد المحتار) 3/ 36، مطبوعۃ: مکتبۃ زکریا، دیوبند، الہند) نیز دیکھیں: فتاوی دارالعلوم دیوبند:5/129، کراچی) واللہ تعالیٰ اعلم

 



Leave a Comment