Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



اعتکاف میں دوسری جگہ تراویح پڑھانا؟



سوال:۔ اگر کوئی شخص سنت اعتکاف میں بیٹھ کر دیہات میں جاکر تراویح پڑھائے تو درست ہے یا نہیں؟
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللّٰہ التوفیق: مسنون اعتکاف کے دوران معتکف دوسری مسجد میں نماز عشاء اور تراویح پڑھانے کے لیے نہیں جا سکتا، تروایح پڑھانے کے لیے نکلنے کی صورت میں اعتکاف فاسد ہوجائے گا، اگر چہ معتکف نے اعتکاف میں بیٹھنے کے وقت تراویح پڑھانے کے لیے نکلنے کی استثناء کی ہو ۔
فتاوی عالمگیری میں ہے: (وأما مفسداتہ) فمنہا الخروج من المسجد فلا یخرج المعتکف من معتکفہ لیلا ونہارا إلا بعذر، وإن خرج من غیر عذر ساعۃ فسد اعتکافہ فی قول أبی حنیفۃ - رحمہ اللہ تعالی- کذا فی المحیط. سواء کان الخروج عامدا أو ناسیا ہکذا فی فتاوی قاضی خان. ولا تخرج المرأۃ من مسجد بیتہا إلی المنزل ہکذا فی محیط السرخسی، ولو کانت المرأۃ معتکفۃ فی المسجد فطلقت لہا أن ترجع إلی بیتہا وتبنی علی اعتکافہا، کذا فی التبیین۔ (الفتاوی الہندیۃ: کتاب الصوم، الباب السابع فی الاعتکاف (1/ 212)، ط۔ رشیدیہ)

 



Leave a Comment