Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



ایک فطرہ کو دو جگہ دینا؟



سوال:۔ عید الفطر کا ایک آدمی پورا فطرہ ایک ہی محتاج کو دینا ہے یا الگ الگ کو؟ مثلاً: 60 روپیہ فطرہ ہے تو 30؍ 30 ؍ روپیہ دو دینا ہے یا ایک کو ہی؟
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللّٰہ التوفیق: ایک شخص کا صدقہ فطر دو یا دو سے زائد افراد/مساکین میں تقسیم کرنا جائز ہے۔ (امداد الفتاوی) اسی طرح ایک مسکین کو کئی افراد کا صدقہ فطر بھی دینا جائز ہے۔
الدر المختار وحاشیۃ ابن عابدین (رد المحتار) میں ہے: (وجاز دفع کل شخص فطرتہ إلی) مسکین أو (مساکین علی) ما علیہ الأکثر، وبہ جزم فی الولوالجیۃ والخانیۃ والبدائع والمحیط، وتبعہم الزیلعی فی الظہار من غیر ذکر خلاف، وصححہ فی البرہان، فکان ہو (المذہب) کتفریق الزکاۃ، والأمر فی حدیث ’’أغنوہم‘‘ للندب؛ فیفید الأولویۃ، ولذا قال فی الظہیریۃ: لایکرہ التأخیر أی تحریمًا (کما جاز دفع صدقۃ جماعۃ إلی مسکین واحد بلا خلاف) (367/2) فقط و اللہ أعلم

 



Leave a Comment