Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



نماز میں تھوک آنا؟



سوال:۔ نماز کی حالت میں تھوک یا بلغم آئے تو کیا کرے؟
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللّٰہ التوفیق: اگر دورانِ نماز بلغم آجائے اور اس کو نگلنا ممکن ہو تو نگل لینے میں مضائقہ نہیں ہے۔
وفی کتاب المسجد لأبی نعیم ’’من ابتلع ریقہ اعظاماً للمسجد ولم یمح اسما من أسماء اللہ تعالی ببزاقٍ کان من خیار عباد اللّٰہ۔ (عمدۃ القاری: 149/4)
اگر بار بار بلغم آئے تو ہرمرتبہ نگل لینے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے، نیز زیادہ بلغم آنے کی صورت میں اگر کسی مرتبہ چادر میں لے کر مسل دیں یا بائیں طرف تھوک دیں تو اس طرح بھی کرسکتے ہیں۔
عن أنس بن مالک أن النبی صلی اللہ علیہ وسلم رَأَی نُخَامَۃً فِی الْقِبْلَۃِ فَحَکَّہَا بِیَدِہِ، وَرُئِیَ مِنْہُ کَرَاہِیَۃٌ -أَوْ رُئِیَ کَرَاہِیَتُہُ لِذَلِکَ وَشِدَّتُہُ عَلَیْہِ - وَقَالَ إِنَّ أَحَدَکُمْ إِذَا قَامَ فِی صَلاَتِہِ فَإِنَّمَا یُنَاجِی رَبَّہُ - أَوْ رَبُّہُ بَیْنَہُ وَبَیْنَ قِبْلَتِہِ - فَلاَ یَبْزُقَنَّ فِی قِبْلَتِہِ، وَلَکِنْ عَنْ یَسَارِہِ أَوْ تَحْتَ قَدَمِہِ· ثُمَّ أَخَذَ طَرَفَ رِدَائِہِ فَبَزَقَ فِیہِ، وَرَدَّ بَعْضَہُ عَلَی بَعْضٍ، قَالَ أَوْ یَفْعَلُ ہَکَذَا· (بخاری شریف: 59/1) واللہ تعالیٰ اعلم

 



Leave a Comment