Fatawa ~ AIA Academy (Boys)




Fatawa Details



عام آدمی کا ترجمہ و تفسیر پڑھنا؟



سوال:۔ عام آدمی قرآن کریم کا مطالعہ و ترجمہ بغیر استاد کے یا استاد سے کر سکتا ہے؟
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللّٰہ التوفیق: قرآن کریم کے ماہر عالم سے باقاعدہ ترجمہ و تفسیر پڑھنے میں تو کوئی حرج نہیں، البتہ خود سے مطالعہ کرنے میں یہ احتیاط ضروری ہے کہ وہ تفسیر صحیح العقیدہ عالم ِدین کا لکھا ہوا ہو، اور اگر تفسیر پڑھتے ہو ئے کوئی اشکال ذہن میں آئے تو خود اس کا مطلب نکالنے کے بجائے علما ء کی طرف رجوع کیا جائے۔ اسی طرح قرآن کریم میں جو متشابہات ہیں ان کی کھوج میں نہ لگے اور صرف اپنے عمل کیلئے قرآن کو سمجھے۔
وَلَقَدْ یَسَّرْنَا الْقُرْآَنَ لِلذِّکْرِ فَہَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ۔ (القمر: 17)
ہُوَ الَّذِی أَنْزَلَ عَلَیْکَ الْکِتَابَ مِنْہُ آَیَاتٌ مُحْکَمَاتٌ ہُنَّ أُمُّ الْکِتَابِ وَأُخَرُ مُتَشَابِہَاتٌ فَأَمَّا الَّذِینَ فِی قُلُوبِہِمْ زَیْغٌ فَیَتَّبِعُونَ مَا تَشَابَہَ مِنْہُ ابْتِغَائَ الْفِتْنَۃِ وَابْتِغَائَ تَأْوِیلِہِ وَمَا یَعْلَمُ تَأْوِیلَہُ إِلَّا اللَّہُ وَالرَّاسِخُونَ فِی الْعِلْمِ یَقُولُونَ آَمَنَّا بِہِ کُلٌّ مِنْ عِنْدِ رَبِّنَا وَمَا یَذَّکَّرُ إِلَّا أُولُو الْأَلْبَابِ۔ القرآن (آل عمران: 7)

 



Leave a Comment